Add Poetry

اک پل بھی جو ٹھہریں تو گزرا نہیں جاتا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

اک پل بھی جو ٹھہریں تو گزرا نہیں جاتا
ہوتا ہے مگر صرف نظارہ نہیں جاتا

گہرائی میں بہتا ہے بہت عشق کا دریا
الفت کے سمندر کا کنارہ نہیں جاتا

دستک در دل پر نہیں دیتی شب ہجراں
اب دیدہ حیراں بھی ستارہ نہیں جاتا

اس کے لئے بیتاب ہے پھر بھی دل بیتاب
وہ شخص جو ہوکر بھی ہمارا نہیں جاتا

حق تلفی انساں پہ زباں چپ نہیں رہتی
سچ پوچھو تو اب ضبط کا یارا نہیں جاتا

ہوتا نہیں کب اس کا کرم شامل حالات
کب اس کی مدد اس کا سہارا نہیں جاتا

دنیا کا کوئی کام بھی ممکن نہیں وشمہ
جب تک مرے مالک کا اشارا نہیں جاتا

Rate it:
Views: 4
17 May, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets