اک گُلِ خوشنما نہیں ھوں میں
اُس سے اب تک ملا نہیں ھوں میں
وہ ملے گا تو میری سن لے گا
اتنا بھی بے صدا نہیں ھوں میں
میری باتوں کا یقیں کر لو تم
دیکھنا بے وفا نہیں ھوں میں
کیا فسانہ ہے کیا حقیقت ہے
تیری دنیا میں لاپتہ ھوں میں
عمر گزری ہے ترے رستے میں
پھر ترے پاس آگیا ھوں میں
مت کرو بات میں اسی کی بات
اتنا بھی نارسا نہیں ھوں میں