اگر تمہاری یاد سے غافل ہو جاتے
ہم بھی بے وفاؤں میں شامل ہو جاتے
دعا کر کر کے ہمیں مانگتے لوگ
کاش ہم انساں سے بادل ہو جاتے
ہر صبح تجھ سے ملاقات ہوتی جاناں
کاش ہم بادِ صبا کا آنچل ہو جاتے
کتنا اچھا ہوتا اگر یہ عاشق لوگ
ہجر یار سے پہلے ہی پاگل ہوجاتے
رسم الفت نے ہی امتیاز اجازت نہ دی ورنہ
ہم بھی کسی اور کے قابل ہو جاتے