اگر میں خوبرو ہوتی
اگر میں خوب صورت واقعی ہوتی
تری آنکھوں میں بس جاتی
تری دھڑکن بنی رہتی
اگر میں خوبر و ہوتی
تبسم کی طڑح تیرے لبوں پر
ہوگی ہوتی میں رقصاں
کاش میں بھی خوبرو ہوتی
اگر میں خوبصورت واقعی ہوتی
میں بستی روح میں تیری
تیری سوچوں میں رہتی
تیرے خوابوں کا میں حصہ بن ہی جاتی
کاش میں بھی خوبرو ہوتی
تو میں تیرے قلم کی نوک پر رہتی