Add Poetry

اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں

Poet: کیف مرادآبادی By: Umair Khan, Adelaide

اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں
کوئی راز حیات کہتے ہیں

ان کے غم سے ہے جاوداں ورنہ
زیست کو بے ثبات کہتے ہیں

ہائے وہ دور عشق جب آنسو
داستان حیات کہتے ہیں

خواب غفلت میں جو گزرتا ہے
ہم تو اس دن کو رات کہتے ہیں

عشق کی اصطلاح میں غم کو
انقلاب حیات کہتے ہیں

جو بھی ہیں واقف حقیقت دل
دل کو ہی کائنات کہتے ہیں

لفظ و معنی میں آ نہیں سکتی
وہ نظر سے جو بات کہتے ہیں

مرد حق میں تو ماسوا کو بھی
پرتو حسن ذات کہتے ہیں

مدتوں غور کرنا پڑتا ہے
ان سے جب دل کی بات کہتے ہیں

کار گاہ نقوش عبرت کو
کیفؔ سب کائنات کہتے ہیں

Rate it:
Views: 393
16 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets