ایسا نہیں کہ ہم کو محبت نہیں ملی

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

ایسا نہیں کہ ہم کو محبت نہیں ملی
چاہا تھا جن کو ان سے چاہت نہیں ملی

ہم نے بٹھا دیا ہے جنہیں دل کے بام پر
ہم کو کبھی بھی ان سے راحت نہیں ملی

یاد آ گئے ہیں آپ کی تصویر دیکھ کر
وہ لوگ جن سے ہم کو مروت نہیں ملی

دل مانتا نہیں ہے کہ وہ بھی ہے بے وفا
شائد اسے بلانے کی فرصت نہیں ملی

سوچا یہ تھا کہ پھول کھلیں گے بہار میں
گلشن کے باغباں کو ہی مہلت نہیں ملی

غازی ہیں جو شرافت و کردار کے یہاں
میرے وطن میں ان کو حکومت نہیں ملی

خالد پکارتے تھے تم جنہیں کبھی کبھی
ان کو کبھی بھی آنے کی فرصت نہیں ملی

Rate it:
Views: 914
20 Apr, 2011