یہ سچ ہے کےمیں اسےپا نہیں سکتا
کیا اسےدل ہی دل میں چاہانہیں سکتا
ایسی گہرئی ہے ان نیلی آنکھوں کی
جہاں سفینہ بھی کوئی جانہیں سکتا
جواجازت ہو تو تیرے شہرچلاآؤں
ہجر کی آگ میں دل جلانہیں سکتا
پرواز بھی بلند نہیں دوری بھی بہت
وہاں تو میراتخیل بھی جا نہیں سکتا
اتنی دور سےتیرےدر پہ جو آئےہیں
اب قانون بھی ہمیں اٹھا نہیں سکتا