ایسے چپ ہوں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے
Poet: Ahmad Faraz By: uzma ahmad, Lahoreایسے چپ ہوں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے
تیرا ملنا بھی جدائی کی گھڑی ہو جیسے
اپنے ہی سائے سے ہر گام لرز جاتا ہوں
راستے میں کوئی دیوار کھڑی ہو جمیسے
کتنے ناداں ہیں تیرے بھولنے والے کہ تجھے
یاد کرنے کے لئے عمر پڑی ہو جیسے
تیرے ماتھے کی شکنپہلے بھی دیکھی تھی مگر
یہ گرہ اب کہ میرے دل پہ پڑی ہو جیہسے
منزلیں دور بھی ہیں منزلیں نزدیک بھی ہیں
اپنے ہی پاؤں م یں زنجیر پڑی ہو جیسے
آج دل کھول کہ روئے ہیں تو یوں خوش ہیں فراز
چند لمحوں کی یہ راحت بھی بڑی ہو نیسے
More Love / Romantic Poetry






