ایک دن ان کے دیار میں
بنادوں گا اپنا مزار میں
وہ جوپتھردل صنم ہے
ہوں اسی پہ نثار میں
وہ میری کوئی بات نہیں سنتا
کیسےسناؤں حال زار میں
بٰٰیٹھا ہوں اسی انتظار میں
کب کروں گادیدار یار میں
کہتےتھے آہیں گے خواب میں
گھڑی دیکھتاہوں باربار میں