میرا دل جگر و جان تمہارا ہے سب
کیا دوستی کرنے کا ارادہ ہے اب
نا جانے آپ ہم سے کیوں خفا ہیں
کاش جان سکتے اس بات کا سبب
تیرے بنا ایک پل بھی صدی لگتا ہے
مجھے ہوش نہیں ہوتا کہ دن ہے یا شب
ہم نے تمہی کو چاہ تمہیں چاہتے رہیں گے
اتنا نا ستاؤ کہ ہمیں رہے نا تمہاری طلب
مجھے کسی مصنوعی سہارے کی کیا حاجت
میرے لیے کافی ہے اک میرا رب