اپنی آنکھوں کے بھنور میں گھیر یوں لیتے ہو تَم
اور جو ہم نظریں ملائیں پھیر منہ لیتے ہو تَم
ہم تمہارے تھے تمہارے ہیں تمہی نے تو کہا
پھر ہمارے ساتھ آخر بیر کیوں لیتے ہو تم
ہم نے کب تَم کو ہرایا ہے کسی بھی کھیل میں
خود کو سیر ہم کو سوا سیر کیوں لیتے ہو تَم
کیوں ہماری اس قدر بےوقعتی کرتے ہو تم
دیکھ کے ہم کو نگاہیں پھیر کیوں لیتے ہو تَم
ہم بہت سادہ نہایت بےضرر انسان ہیں
ایک ڈینجر سی کریچر فیر کیوں لیتے ہو تَم