Add Poetry

اے جانِ ایمان

Poet: ایمان شہزاد By: ایمان شہزاد, Islamabad

اے متاعِ دل ! افزائے جاں
نازِ جاناں ! جانِ ایماںؔ

یوں کیوں مجھے ستاتے ہو تم؟
پھر بعد ظلمت کے, حرفِ دعا بن جاتے ہو تم

تمہاری یہ نشیلی آنکھیں
کرنِ آفتاب سے جب ٹکراتی ہیں

میری غزلیں مکمل ہو جاتی ہیں
سنتی ہیں جب کلیاں, ہولے سے شرماتی ہیں

اوّل تمہارا قاتل لہجہ دوسرا یہ اندازِ گفتگو
عمر بھر رہوں سامعہ تمہاری اور نہیں میری کوئی آرزو

میں سندیس ہوا کو سنا کر
بھیجوں جب بھی تمہاری نذر...ایسا کرنا

اس ہوا سے خود کو ٹکرا کر
ذرا سا مسکرا دینا, ذرا سا گنگنا دینا

اے دلرباب ! یہ دم ہوئے پانی مجھکو کافی نہیں ہے
آبِ حیات ہے تو پلا ورنہ دوسرا کوئی پانی پانی نہیں ہے

Rate it:
Views: 375
02 Jul, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets