اے وشمہ بتا دے بد خوابی کس کے لئے
تو دل ہی دل میں یہ دل جوئی کس کے لئے
زخم تازے ہیں چوٹ دل پر کس کے لئے
توں اشک کے موتی بہائے کس کے لئے
یہ اشک قربانیاں بتا رہی ہے کس کے لئے
یہ اتنی دل جوئی ہے کس کے لئے
اشکوں نے دھویا منہ کئ بار کس کے لئے
نہ دھوئی سیائی دامن سے کس کے لئے
اپنے دل سے آپ ہوئیں بدنام کس کے لئے
ہم کیوں بد گوئی کرئے کس کے لئے