اے کاش اب وہ پکارے ایسے
جیسے کوئی پیاسا مددت سے
پانی کی خاطر بھاگ رہا ہو
جیسے اک اندھا کسی کا
راستہ نہار رہا ہو
جیسے کوئی بے گناہ
الزاموں سے پیچھا چھڑا رہا ہو
جیسے کوئی نادان بچا
اپنی ماں کو ڈھونڈ رہا ہو
جیسے کوئی توبہ کرنے والا
سجدوں میں معافی مانگ رہا ہو
جیسے کوئ شددت سے کسی کو
یاد کر آنسو بہا رہا ہو
اے کاش اب وہ پکارے ایسے