Add Poetry

اے کاش وہ طلبگار ہمارا تو ہو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), K.S.A

گہری آنکھوں میں ڈوب جانے کا اشارہ تو ہو
کنارے کے اس پار بیٹها کوئی ہمارا تو ہو

رکه دیں جان ہتھیلی پر نکال کر
اک بار اس نے پکارا تو ہو

ہم دے دیں اپنا دیدار اسے مگر
اس نے اپنی نظر کو سنوارا تو ہو

پهول بچها دیے قدموں میں جس نے
اس نے ہاتھ بهی تهاما تو ہو

اک شام جس کہ کاندھے پر زلفیں
ہماری خاطر اس نے مشکل وقت گزارا تو ہو

میں چل پڑهوں بناء سوچے جس کے ساتھ
اے کاش وہ طلبگار ہمارا تو ہو

Rate it:
Views: 349
20 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets