بات بات پر وہ رنگ بدلتے رہتے ہیں عکس ان کے دل میں بنتے رہتے ہیں ابھی تو آئے تھے اور چل دیئے اٹھ کر حادثے کیا خوب پہلو بدلتے رہتے ہیں رکیں یا چل پڑیں راستہ بدل کر وہ دیپ راہ میں جلتے بجھتے رہتے ہیں