آپ سے پہلے آپ کی خوشبو
آ پہنچتی ہے میری سانسوں میں
اور پھر آپ کی مدھر آواز
پریم رس گھولتی ہے کانوں میں
اور جب اک جھلک نظر آئے
قمقمے جل اٹھیں چراغوں میں
نین ٹپ ٹپ برس پڑیں یوں ہی
جیسے بارش ہو ریگزاروں میں
پھر سراپا کہیں نظر آئے
آگ لگ جائے آب دانوں میں