بدل گئ ہے یہ زندگی اب چمن پر بجلی گرتی رہی میرے کفن پر کیا نقشہ کھنچا ہے میرے بدن پر کانپ اٹھتی ہے جدائی کا سن کر آرزو کے شہر آباد تھے وطن پر یہ بھی کمال ہونا تھا سخن پر پھر کیسی فضاؤں میں گھٹن ہے ٹھیک ہے کہ صدا ئیں تھی گلشن پر