بدن پہ گھاس ہری قرب کی اگاتا ہے
Poet: ذیشان By: ذیشان, Larkanaبدن پہ گھاس ہری قرب کی اگاتا ہے
یہ نیل روز نئے سامری بلاتا ہے
ہماری پیاس بھی ہے بھید کھولنے والی
وہ پانیوں کو سیہ ریت میں چھپاتا ہے
ہرن کی آنکھ میں پھیلا ہرا بھرا جنگل
دمکتی دھوپ پہ کلکاریاں لگاتا ہے
سکوں کی اور جھپٹتی ہیں بوڑھی چیلیں پھر
نکیلی کرچیاں ہر راستہ اگاتا ہے
گرفتیں خشک ہوئیں اور پھسلنیں شاداب
شکستہ صورتیں ہر آئینہ دکھاتا ہے
More Love / Romantic Poetry






