برداشت کی حدوں سے جب باہر کودتے ہیں یہ کرتے ہیں تیری تصویر کو بے تحاشہ چومتے ہیں نکل جاتے ہیں بدحواسیوں کو ساتھ لیے ہوئے اور پھر نجانے کس گلی گلی ڈھونڈتے ہیں