برستی ہیں آنکھیں
Poet: UA By: UA, Lahoreبرستی ہیں آنکھیں
ترستی ہیں آنکھیں
دہکتی ہیں آنکھیں
سلگتی ہیں آنکھیں
مسلسل برستی ترستی ہیں آنکھیں
مسلسل دہکتی سلگتی ہیں آنکھیں
خطا کیا ہے ان کی
دعا کیا ہے ان کی
جزا کیا ہے ان کی
سزا کیا ہے ان کی
کِیا بھی نہیں کچھ
ہوا بھی نہیں کچھ
طلب بھی نہیں کچھ
مِلا بھی نہیں کچھ
مگر کیا وجہ ہے
نہیں کچھ پتا ہے
برستی ہیں آنکھیں
ترستی ہیں آنکھیں
دہکتی ہیں آنکھیں
سلگتی ہیں آنکھیں
مسلسل برستی ترستی ہیں آنکھیں
مسلسل دہکتی سلگتی ہیں آنکھیں
More Love / Romantic Poetry






