بعد مرنے کے کوئی بوسۂ رخصت دے گا

Poet: عابد عمر By: مصدق رفیق, Karachi

بعد مرنے کے کوئی بوسۂ رخصت دے گا
کیا خدا مجھ کو بھی ایسی بھلی قسمت دے گا

زندگی ہے یہ میاں رنج و الم تو ہوں گے
جو گزارے گا وہ لازم ہے کہ قیمت دے گا

فرضی دنیا سے نکل اور حقیقت لکھ دے
شعر پرواز کرے گا تجھے عزت دے گا

دیکھ مایوس نہ ہو کفر نہیں کر پیارے
بے دلی چھوڑ خدا تجھ کو بھی راحت دے گا

کر گئی عمر اکارت مری ہائے ہائے
اک غلط فہمی کہ تو مجھ کو محبت دے گا

کل ملا کے ہے اثاثہ مرا یہ عمر رواں
رد نہیں ہوگی دعا رب مرا برکت دے گا

میں تو سمجھا تھا محبت کا بلاوا ہے عمرؔ
کیا خبر تھی وہ مجھے موت کی دعوت دے گا
 

Rate it:
Views: 180
04 Mar, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL