بغاوت میں رہا ہوں میں، بغاوت میں رہوں گا

Poet: مبشر ڈاہر By: Mobushir Dahr, Karachi

بغاوت میں رہا ہوں میں، بغاوت میں رہوں گا
محبت کا میں ہوں مجرم، ندامت میں رہوں گا

میں باطل کے عقیدوں کا، ہوں کافر تو کہتا ہوں
شہیدِ راہِ الفت ہوں، شفاعت میں رہوں گا

کیا یوں چاک داماں کو، رفو گر نے دغا دے کر
بچی ہے عمر جتنی وہ، جراحت میں رہوں گا

اڑانیں کم ہی دکھتی ہیں، پتنگِ دم بخود کی
اَڑی ہے جب تلک ڈوری، حراست میں رہوں گا

بنے ہے ناخدا وہ، اکتسابِ زندگی کا
ڈبو دے یا کنارہ دے، اطاعت میں رہوں گا

لٹی کیسے زُلیخا تھی، طلوعِ یوسفی پہ
ندیدہ اس تجسس کی، لطافت میں رہوں گا

صلہ گر ملتا ڈاہر کچھ شب و روزِ گراں کا
تفاخر سے میں کہہ دیتا، ریا ضت میں رہوں گا

Rate it:
Views: 1277
09 May, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL