بن تیرے زندگی درد کا طوفان لگتا ہے
دفن ہوگئے لوگ جہاں وہ قبرستان لگتا ہے
تیری دوری نے مجھ کو اتنا ادورہ کردیا
خوشی کا محل بھی مجھے غم کا گلستان لگتا ہے
دل میں کتنی اُمید تھی تجھے اپنا بنانے کی
پر ہماری کہانی تو بس دل کا ارمان لگتا ہے
جس شہر میں کبھی تیرا بسر ہوا کرتا تھا فہیم
آج وہ حب چوکی بھی مجھے اک ریگستان لگتا ہے