بچھڑ جانے کی باتیں نہ کرنا صنم
اگر ہو گئے جُدا تو مر جائیں گے ہم
تجھے دیکھ دیکھ کر تو جی رہے ہیں
ہو گئے دور کہیں تو نکل نہ جائے دم
تیرے خیالوں سے ملتا ہے دل کو چین
تیری یادوں میں ہیں آنکھیں بھی نم
کیسے بتاؤں محبت کتنی ہے مجھے
چاہت اتنی ہے کہ زندگی ہے کم
کسی کا نہ ملنا ساجد کوئی بات نہیں
جان لیتا ہے بس بچھڑ جانے کا غم