اب واقفان حال سے ہم کو پوچھنا ہے یہی ہے دل میں کیا تمہارے جو ہمیں بتاؤ گے پنہاں دل میں راز ہیں وہ گر اگل دئے ہم نے شہر اپنا چھوڑ کر جنگل میں بھاگ جاؤگے