وہ ھمیں بھلا نہ سکا کبھی سدا کے لیے
رھا میں قید میں اسکی بند ھمیشہ کے لیے
پیار میں حد سے گذر جانا ھی کافی نہیں
جنون عشق بھی درکار ھے کچھ انتہا کے لیے
دل کی حالت ھے خستہ کہیں قرار نہیں
کوئی تو ھاتھ اٹھائو ادھر دعا کے لیے
بیشتر اس سے کہ ہار جاؤں یہ زندگی
نبھاؤ ساتھ ھمارا تم کچھ خدا کے لیے
ھے کوئی حد بھی مقرر بے وفائی کی ؟؟؟
یا انتہا کو جا پہنچو گے تم انتہا کے لیے
عشق کا پیچہ ھے اسد آسان چھٹنے کا نہیں
حوصلہ بلند چاھیئے اور خم ھمیشہ کے لیے