بھیگتی آنکھیں

Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quetta

بھیگتی آنکھوں کو بہلادیں گے
تیری خاطر مسکرادیں گے

باتوں باتوں میں ایک دن آخر
ہم داستان غم سنا دیں گے

ان کو تاسف ہےآشنائی پر
کس کو ہم درد کا گلہ دیں گے

جو مجھے درد دے کے ہنستے ہیں
وہ مجھے اور بھلا کیا دیں گے

تجھ سے نالاں ہیں آج کل شاید
اپنے سائے کو بتادیں گے

ان کا دامن ہے پھول سے زخمی
اے چمن تجھے جلا دیں گے

آج پھر مسکرائے پھرتے ہیں
صادق شاید کوئی سزا دیں گے

Rate it:
Views: 466
18 Jan, 2015