بھیگے پتوں پہ تیرا عکس ہے شبنم کی طرح
میرے ہر روپ میں تو نقش ہے موسم کی طرح
میں تو چاہوں کہ تو برسے بارش بن کے
میرا تن بھیگتا جائے کسی ساحل کی طرح
تیرے گیتوں تیری غزلوں میں رہوں میں شامل
تو میرے سر کو جگائے کسی سرگم کی طرح
جاگتی آنکھوں سے کبھی تیرا تصور میں کروں
پاس آ جاتا ہے تو میرے مہکے گلابوں کی طرح