یوں تو بہار سو بار آئے گی
اجڑے دل پہ میرے نہ بہار آئے گی
جا چکے ہوں گے ہم جہاں سے
بن کر جب وہ خریدار آئے گی
بھیگا کر دے گی بیٹھو ذرا ہٹ کر
دل سے لہو کی جو پھوہار آئے گی
نکل گئے ہوں گے ہم بہت دور
منانے جب میری دلدار آئے گی
جا کر قبر میں ہمیں اکثر شاکر
کمسن کی یاد بار بار آئے گی