بہت دیر ہو گئی ہے آنسو بہائے کو
Poet: دانش ارشاد By: Danish irshad, Gojraبہت دیر ہو گئی ہے آنسو بہائے کو
کوئی ایسی بات کہو ہمیں رلاؤ تو سہی
پردہ تو لازم ہے غیروں سے جاناں
ہم تو اپنے ہیں یہ چہرہ دکھاؤ تو سہی
لوٹ آئیں گے تمہارے پاس پل بھر میں
ان دوریوں کو تم کبھی مٹاؤ تو سہی
تیری زلفوں میں جو پُرسکون رات تھی
ویسی نیند ہمیں پھر سے سُلاؤ تو سہی
ہم تو حال اپنا سنا چکے ہیں تم کو
تم بھی حال اپنا کبھی سناؤ تو سہی
More Love / Romantic Poetry






