Add Poetry

بہت شوق تھا مجھے۔۔۔

Poet: UA By: UA, Lahore

بہت شوق تھا مجھے تنہا شخص کی تنہائی دیکھنے کا
جنوں میں کیونکر ہوتی ہے بھلا رسوائی دیکھنے کا

جنوں میں مبتلا ہو کر بہت رسوائی دیکھی ہے
بہت خود کو تنہا دیکھا بہت تنہائی دیکھی ہے

میری آنکھوں میں شوخ مستیاں لہراتی رہتی تھیں
کہ جب جب نیل گگن میں بدلیاں لہراتی رہتی تھیں

مگر نادان آنکھیں جانتی نہ تھیں کہ بدلیاں
فلک پہ جب لہراتی ہیں برس کے ہی دم پاتی ہیں

شفق کی سَرخیاں آنکھوں میں کب کیسے اَترتی ہیں
مچلتی بدلیاں آنکھوں سے کب کیسے برستی ہیں

یہ میں نے پہلے کب سیکھا یہ میں نے پہلے کب جانا
تَجھے پانے سے پہلے بھی تجھے کھونے سے ڈرتی تھی

میں خود سے چَھپ کے چَپکے چَپکے عشق کرتی تھی
تیری باتوں سے اپنے دل کا آشیاں مہکایا تھا
تیری یادوں کا اپنی آنکھوں میں کاجل لگایا تھا

تمہارے عشق میں بیدار ہو کر یاد میں سو کر
اور اب تَم سے جَدا ہو کر تمہاری یاد میں رو کر

بہت رسوائی دیکھی ہے بہت تنہائی دیکھی ہے
جنوں میں مبتلا ہو کر ہی جگ ہنسائی دیکھی ہے

بہت شوق تھا مجھے تنہا شخص کی تنہائی دیکھنے کا
جنوں میں کیونکر ہوتی ہے بھلا رسوائی دیکھنے کا

جنوں میں مبتلا ہو کر بہت رسوائی دیکھی ہے
بہت خود کو تنہا دیکھا بہت تنہائی دیکھی ہے

ماریہ ریاض کی فرمائش پر

Rate it:
Views: 339
07 Jun, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets