دل کو میرے عجب، آجکل ہے بیقراری دن کو ملا نہ چین، شب جاگ کر گُزاری صرف دیکھنے سے اپنی، حالت یہ ہو گئی ہے کیا ہوگا ساتھ اُسکے، جو گُزری عمر ہماری