بیٹھی رہتی ہے جو گلابوں پر
ایک تتلی ترے خیال کی ہے
لے کے آئی ہے سیپ یادوں کے
موج دریا بڑے کمال کی ہے
وہ خبر ہے ترے زمانے کی
یہ خبر تو مرے زوال کی ہے
جس میں شامل ہے تیری انگڑائی
وہ محبت تو پچھلے سال کی ہے
بے خیالی میں دھوکا کھا بیٹھی
ورنہ وشمہ بڑے کمال کی ہے
ساری طاقت وفا کے جال کی ہے
اس نے میری یوں دیکھ بھال کی ہے