موسم دل پر ہمیں اختیار نہیں ہوتا دھوپ نکلی ہے یا چھاؤں گھنیری ہے موسم دل کبھی غمگسار نہیں ہوتا ابر چھایا ہے یا مینہ برس رہا ہے موسم دل پر فقط تیری حکمرانی ہے تو ملے تو بہار تو جدا ہو تو خزاں موسم دل پر ہمیں اختیار نہیں ہوتا