دل میں بس گیا تھا ایسے چودھویں کا چاند ہو جیسے رشتہ ہمارا تھا کچھ ایسا تعلق پھول کا خشبو سے جیسے بن گیا تھا وہ آرزو میری اور بے لگام سی خواہش بھی بے اختیار جو اٹھے قدم اس کی جانب پھر وہ روکتی کیسے