تیرا دکھ درد بجھا ھے لیکن
بے سبب میری بے حسی بھی نہیں
کیسے بتاؤ تجھے اے جان عزیز
کہ ذندگی میں میری کوئی خوشی بھی نہیں
میرے دامن میں نفرتوں کے کانٹے
تڑپا رہا ہے وجود میرا
ایسے میں مجھے ڈر ہے
ان تڑپتی حسرتوں کے آگ میں
تیرا وجود جل کہ
بکھر نہ جائے
میں جو خاموش ہوں
تو فقط اس لیئے
بس یہی وجہ ہے
بے حسی کیلیئے