بے رخی
Poet: Jameel By: Muhammad Jameel, lahoreاک مدت گزری جسے حال دل سنانے میں
پل بھی نہ لگا اسے بھول جانے میں
جس بات کو بار بار دہرایا تھا میں نے
ماہر تھے شاید وہ اسی کے چھپانے میں
جب بھی سنانی چاہی فریاد میرے دل نے
بے دردی سے ٹال دی بات بہانے بہانے میں
کوشش تو کئی بار کی نظریں ملانے کی
پر وہ اپنی مثال آپ تھے نظریں چرانے میں
تجھ کو اس کی بے رخیاں سہنی پڑیں گی جمیل
محبت جو تمہیں اسی سے ہے پورے زمانے میں
More Love / Romantic Poetry







