بے رنگ سا امبر ہے کئی بیتے ہیں ساون پھر کوئی دھنک مجھ کو دِکھانے کے لیے آ میں دشت کی مٹی ہوں تو پربت کا ہے جھرنا آ میری کبھی پیاس بجھانے کے لیے آ