بے قرار دل کا قرار ہو تم
بے شمار چاہتوں کا شمار ہو تم
اب کوئی بھلا کیسے سمائے مری سوچ میں
مری سوچ کو مکمل کرنے والا انتظار ہو تم
سنو! مرے دل کی چاروں دھڑکنوں کو
محسوس کرو ان مچلتی دھڑکنوں کا قرار ہو تم
اسقدر تجھے چاھنے لگ گئی ہو
مرے چہرے پہ پھلتی مسکراہٹ کا خمار ہو تم