بے قرار موسم میں یاد کے جھروکوں سے پھر تم ہی سے ملنے کی دل میں کتنی خواہش ہے آج کل دسمبر کی پھر اداس شامیں ہیں ان اجاڑ آنکھوں میں زرد زرد راتیں ہیں بارشوں کے موسم میں ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں جب بھی یاد آتے ہو خود کو بھول جاتے ہیں