بے وجہ اس کو یاد کیا کرتے
ذکر غم کر دیا بہانے سے
سارا دریا لٹا دیا ہم نے
خود ہیں پیاسے مگر زمانے سے
ان کی آنکھوں میں اک نمی سی ہے
رو رہے ہیں وہ میرے جانے سے
اس سے بہتر ہے اس سےمل آؤ
بے وجہ دل کو ہوں جلانے سے
ان کو تشویش ہے فقط اتنی
آنسو آئے نہ کیوں رلانے سے
ریت پر دل بنا کے وہ میرا
خوب ہنستے ہیں پھر مٹانے سے