Add Poetry

بے وفائی کے ناسور

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

مقید ہے عکس تیرا نگاہ میں گو مدت ہوی ملاقات ہوۓ
کیونکرہو ملاقات تیری جانب سے تایئد ملاقات کی خبرآتی نہیں

بات بناۓ بنتی نہیں تحریر میں اب وہ شدت کہاں
گفتگو کی بھی ان سے اب کوئ راہ نظر آتی نہیں

منجمد ہو کر رہ گئ ہے روح اپنی ویرانے میں
شاہ خاور سے بھی یوں اب وہ حدت آتی نہیں

اثیر ہوکر رہ گۓ ہیں تیری یادوں کے محور میں
صدا تم تلک پہنچتی نہیں ندا میں اب راگنی آتی نہیں

بے سوز زندگی ڈوب رہی آنسوں کے ساگر میں
چاندنی میں بھی ہم کو اب وہ روشنی نظرآتی نہیں

جانےجاں اب جو ملے تودیکھوں گا تیرا چہرہ کیسے
نیند سےنا آشنا آنکھوں میں بینائ کی آس نظر آتی نہیں

کچھ اسطرح ہوے پیوست بےوفائ کے ناسورتن میں
کہ اب دارو درمن کی بھی ہم کوکوئ صورت نظرآتی نہیں
 

Rate it:
Views: 462
21 Dec, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets