بے وفا کی یادوں کی گہرائیوں میں
دل کو تنہائی کی راتیں بسر کرتے ہیں۔
کیسے بھلا کر بھولا دوں تمہیں،
یادوں کی لہروں میں بے وفائی کی باتیں گم کرتے ہیں۔
تمہاری بے وفائی نے دل کو تباہ کیا،
درد کی اس آغوش میں ہر لمحہ بسر کرتے ہیں۔
کیا کہیں، کیا کریں، تمہاری یادیں ہیں،
دل کو چپ رہنے کی کوشش میں خود کو بسر کرتے ہیں۔
بے وفا کی یادوں کی گہرائیوں میں،
دل کو تنہائی کی راتیں بسر کرتے ہیں۔