گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ
دل دھک دھک کرتا ہے
بادلوں کے درمیان
اک ستارہ نکلتا ہے
چاند کی چاندنی میں
اک چہرہ اُبھرتا ہے
پھر دیکھتے ہی دیکھتے
سپنوں میں چھا جاتا ہے
دل کھو جاتا ہے
کسی کا ہو جاتا ہے
اور جب یہ سپنا ٹوٹتا ہے
دل کرچی کرچی ہوتا ہے
اب رات کی تنہائی میں
تارے آنکھوں میں اُتر آتے ہیں
سر جوڑ کے سب رلاتے ہیں