تاسف نہ تھا ذرا بھی
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaتاسف نہ تھا ذرا بھی تمھیں ہم سے بچھڑ کر
ملا خاک میں گھمنڈ ہمیں دیکھو گے تم مڑ کر
یونہی کسی کے لب پہ تھا تمھارا ذکر خیر
تو اب رلادیتا ہے نظروں میں اتر کر
تھی جستجو ہماری نہ بجھ پائے یہ چراغ
گرا طوفان کی زد میں میرا مکان بکھر کر
ہم چونکیں گے بھلا کیوں تیرے سنگ خراب سے
ہوجاؤگے قائل ذرا دیکھو کبھی مر کر
صادق انکی آنکھوں میں بڑی التجائیں تھیں
حالت خراب ہوگئی دیوانوں سے بڑھ کر
More Love / Romantic Poetry






