تجدید وفا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Houston

 گر تجدید وفا کرتے تو کیا پھر وہی خطا کرتے؟
نا بلد سے امید وفا رکھتے تو کیا پھر انسے ہی التجا کرتے؟

ازبر ہوا نہ جس کو حرف وفا کبھی کیا انکی ترمیم وفا کرتے؟
ہو نہ جس کو مطلوب وفا تو کیا اس دل پر داستاں اپنی رقم کرتے؟

گر ہو مد مقابل موج بحر تو کیا کوزے میں وفا کا دریا بند کرتے؟
گر موڑ سکتے رخ طوفاں کا تو پھر لازم تجدید وفا کرتے؟
 

Rate it:
Views: 653
13 Sep, 2020