تجھکو آ ئے گا بڑا خاص مزہ جینے میں
ا یک شعلہ سا دھکتا ہو ا گر سینے میں
میری نظروں سے اگر خود کو کبھی تو دیکھے
ا جنبی شکل نظر آ ئے گی آئینے میں
آہ و زاری کا ہمیں شوق نہیں ہے یارو
ز خم گہرا تھا، ذرا دیر لگی سینے میں
خو گرِ گردشِ ایام ہو ئے ہیں ایسے
لطف آ تا ہے ہمیں خونِ جگر پینے میں
یہ غزل ہو گی اُسی سوختہ دل شاعر کی
مطر بہ آج بڑا سوز ہے سا زینے میں
کیوں مجھے تو بڑا خو ش شکل نظر آ تا ہے
کچھ نہ کچھ عیب ہے انو ر ترے آ ئینے میں