تجھے دیکھ سکوں
Poet: Nasir Ali By: Nasir Ali, Islamabadنہ جانے کون سی وہ حسیں رات ہو گی
جب تو میرے خواب میں ہو اور میں تجھے دیکھ سکوں
اب تو عمر ہو چلی ہے یہ انتظار کرتے کرتے
کہ میں پھر سے تیرا جلوہ تکوں اورتجھے دیکھ سکوں
اپنی سانسوں میں ٹیری مہک محسوس کر سکتا ہوں
اب تو آ جا کہ تجھے یاد کروں اور تجھے دیکھ سکوں
تیری یاد میں اک اک پل جو گزارا تھا میں نے
اس وقت کی قسم دے کے کہوں اور تجھے دیکھ سکوں
دم آخر تک اب تو یہی تمنا ہے ناصر کی
کہ ہر روز تیرا دیدار کروں اور تجھے دیکھ سکوں
More Love / Romantic Poetry






