تجھے کیا مِلا دلِ مبتلا نہ کوئی دعا، نہ کہیں وفا مگر ایک عرصہ رائیگاں جو تِرے حساب میں رہ گیا کوئی پھول کِھل کے بکھر گیا کوئی بات بن کے بگڑ گئی نہ سوال کوئی لبوں پہ ہے نہ گِلہ جواب میں رہ گیا